سوال و جواب

سوال و جواب
March 5, 2023
سوال و جواب
March 30, 2023
سوال و جواب
March 5, 2023
سوال و جواب
March 30, 2023

سوال و جواب

مفتی محمد ظفر عالم ندوی
سوال:رمضان المبارک کے روزہ کی نیت کیا رات ہی میں کرناضروری ہے یادن میں کرسکتے ہیں؟
جواب:رمضان کے روزہ کی نیت رات سے لے کرزوال سے پہلے تک کرنادرست ہے؟البتہ صبح صادق طلوع ہونے سے پہلے رات ہی میں یا ٹھیک طلوع صبح صادق کے وقت کرناافضل ہے۔
]بدائع الصنائع:ج۲/ص۴۸،۵۸[
سوال:کیاروزہ کی نیت کے لیے الفاظ زبان سے کہنا ضروری ہے یادل میں ارادہ کرلیناکافی ہے؟
جواب:روزہ کی نیت صحیح ہونے کے لیے زبان سے کہناضروری نہیں ہے بلکہ ارادہ کرلیناکافی ہے، فقہاء نے صراحت کی ہے کہ محض سحری کھالینا روزہ کی نیت کے لیے کافی ہے:”والتسحّر فی رمضان نےۃ“(رمضان میں سحری کھانا نیت ہے)۔
]فتاویٰ ہندیہ:ج۱/ص۰۰۱[
سوال:کیاسحری کھاناضروری ہے، اگرکوئی سحری نہ کھائے تواس میں کوئی حرج تونہیں ہے؟
جواب:سحری کھانامستقل عبادت ہے، حضرت انسؓ کی روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”تسحّروا فان فی السحربرکۃ“(سحری کھایا کرو،اس میں برکت ہے)۔
]بخاری:ج۱/ص ۷۵۲[
بغیر سحری کھائے اگرروزہ رکھاجائے توروزہ ہوجائے گا لیکن سحری کھانے کے ثواب سے محرومی ہوگی۔
سوال:اگرکسی نے لاعلمی میں ایسے وقت میں سحری کھائی جبکہ فجرکاوقت ہوچکا توکیایہ روزہ ہوجائے گا؟
جواب:جب طلوع فجرہوچکاتواس کے بعدسحری کھائی توروزہ درست نہیں ہوگا، اور رمضان کے بعد قضالازم ہے، البتہ دن کاباقی حصہ عام روزہ داروں کی طرح بغیرکھائے پئے، اور بغیرازدواجی تعلق قائم کیے گذارنا ہوگا۔
]بدائع الصنائع:ج ۲/ص۰۰۱ – ۳۰۱[
سوال:کیاروزہ کی حالت میں آنکھوں میں سرمہ استعمال کیاجاسکتاہے، جبکہ اس کاذائقہ اور اثرحلق میں محسوس ہورہا ہو؟
جواب:روزہ کی حالت میں آنکھوں میں سرمہ لگانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، بخاری شریف کی روایت ہے کہ حضرت عائشہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل مبارک نقل کرتی ہیں:”اکتحل وھو صائم“. (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سرمہ لگایا اس حال میں کہ آپ روزہ سے تھے)۔
]صحیح بخاری:ج۱/ص۱۲۱[
سوال:اگرآنکھ میں تکلیف ہوتوکیاروزہ کی حالت میں آنکھ میں دواڈال سکتے ہیں؟ کیونکہ آنکھ میں دوا ڈالنے سے حلق میں اس کااثرمحسوس ہونے لگتاہے، کیااس سے روزہ پرکوئی اثرتونہیں پڑے گا؟
جواب:آنکھ میں دواڈالنے سے روزہ پرکوئی اثر نہیں پڑے گا،نہ روزہ ٹوٹے گااورنہ مکروہ ہوگا کیونکہ آنکھ اور دماغ کے درمیان فطری راستے نہیں ہیں، حلق میں دوا کے ذائقہ کا احساس در اصل مسامات کے ذریعہ سے ہوتاہے جوروزہ کے لیے مضر نہیں ہے۔
]بدائع الصنائع:ج۲/ص۶۰۱[
سوال:روزہ کی حالت میں ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنا کیساہے؟کیاروزہ پرکوئی اثرتونہیں پڑے گا؟
جواب:بغیرعذرکے ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنے سے روزہ مکروہ ہوگا،فقہاء نے یہ صراحت کی ہے کہ بلاعذرمکروہ ہے اور بوقت عذرمکروہ نہیں ہے تاہم روزہ فاسدنہیں ہوگا۔
]البحر الرائق:ج۲/ص۹۷۲[
سوال:روزہ کی حالت میں ڈاکٹرکے ذریعہ دانت نکلوانادرست ہے یانہیں؟حلق کے اندرخون جانے کا اندیشہ رہتاہے، کیا اس کی اجازت ہوگی؟
جواب:اگردانت نکلوانے کی سخت ضرورت ہے تو رمضان ہی میں بحالت روزہ دانت نکلوانا درست ہے، اگر سخت ضرور ت نہ ہوتومکروہ ہے، اگر دوا یا خون پیٹ کے اندرچلاجائے یاخون‘ تھوک پر غالب آجائے یااس کے برابر ہو یا اس کا مزہ محسوس ہو توروزہ ٹوٹ جائے گا اور قضاواجب ہوگی۔
]رد المحتار:ج۲/ص۷۰۱[
سوال:اگردوران غسل میں کان میں پانی چلاجائے یا کان میں دواڈالی جائے توکیاروزہ پراثرہوگا؟
جواب:کان میں پانی چلاجائے یاضرورۃً دوا ڈالی جائے تواس سے روزہ پرکوئی اثرنہیں پڑے گا۔
]فتاویٰ غیاثیہ:ص/ ۳۵ [
سوال:دمہ کے مریض اگرروزہ کی حالت میں انہیلراستعمال کرے توکیااس سے روزہ ٹوٹ جائے گا؟
جواب:انہیلرکے استعمال سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے کیونکہ منہ کے پاس اس کولے جاکرپچکاری کی جاتی ہے جس سے دھوئیں کی طرح خشک پاؤڈر نکلتا ہے اوراسے مریض ناک کے ذریعہ اوپرکی طرف کھینچتاہے، اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔