دعوتِ اسلامی اور غلبہ واقتدار

رمضان المبارک-رحمت ِخداوندی کاموسم بَہار
March 20, 2023
مالِ حلال اور مالِ حرام                        
March 20, 2023
رمضان المبارک-رحمت ِخداوندی کاموسم بَہار
March 20, 2023
مالِ حلال اور مالِ حرام                        
March 20, 2023

دعوتِ اسلامی اور غلبہ واقتدار

مولاناسیدمحمد واضح رشید حسنی ندویؒ
تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جب بھی اس امت نے روئے زمین پر غلبہ واقتدار کے شرائط پورے کیے، اپنا مطلوبہ کردار ادا کیا تو اسے غلبہ و حکمرانی حاصل ہوئی، اور اس نے دنیا کی قیادت کی، تاریخ اسلامی میں جو بھی حکومت قائم ہوئی اس کی بنیاد دعوت الی اللہ، عقیدہ واخلاق کی اصلاح رہی ہے، لیکن جب مغربی تہذیب کا دور شروع ہوا،اور امت نے اس کے وسائل زندگی اور اس کے قائدین کے افکار وخیالات کی تقلید کی اور دعوت الی اللہ کا کام چھوڑکرمادی تہذیب میں غرق ہوگئی تو یہ کمزوری اور زوال کا شکار ہوگئی، اورقیادت وسیادت دوسری قوم میں منتقل ہوگئی۔
تاریخ اسلامی کے مختلف ادوار کا مطالعہ کرنے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ جب بھی اسلامی حکومت وجود میں آئی تو اس کے قیام میں اقتدار اوراس کے تقاضوں کے درمیان یہی مضبوط ربط و جوڑ کارفرما تھا اور اس کے زوال کاسبب اس کی سستی اور استخلاف فی الارض کے تقاضوں سے انحراف رہا، اور یہ باربار ہوا ہے، تاریخ کے ہردور میں عبرت کا سامان موجود ہے۔
تاریخ اسلامی کی یہ عجیب بات ہے کہ ہروہ حکومت جس نے کوئی قابل ذکر کارنامہ انجام دیا، اس کا قیام دعوت اسلامی کے سایہ میں ہوا، غلبہ واقتدار دینی جذبہ ہی کے تحت حاصل ہوا، اور زوال اور پستی کا سبب ہمیشہ پرعیش زندگی اور تمدن کی ریل پیل رہا، اس کی مثال اندلس، مصر، بغداد، ہندوستان، ایران اور ترکی ہے، ان ممالک میں عظیم حکومتیں قائم ہوئیں اور صفحہ ہستی سے مٹ گئیں، حکمراں خاندانوں کے فرق سے یہ صورت حال ہردور میں نظر آتی ہے، اسلامی حکومتوں کے عروج و زوال کی تاریخ پر نظر رکھنے والوں کو یہ معلوم ہے کہ اسلامی حکومت اور غلبہ علماء اور دینی پیشواؤں کی سرپرستی ورہنمائی میں قائم ہوا، جب تک اسلامی حکومتیں علماء دین کی سرپرستی میں رہیں تو طاقت و قوت حاصل رہی، فتوحات اور حکومت کا دائرہ وسیع رہا،لیکن جب علماء اور دینی پیشواؤں کی سرپرستی نہ رہی، مادی ذہن کے حکمراں آگئے، علماء کا اثرورسوخ ختم ہوگیا، اور ان کے فتووں کی توہین کی جانے لگی تو اسلامی حکومت کا دائرہ تنگ ہونے لگا، یہاں تک کہ امت مسلمہ اقتدار وقیادت کے منصب سے محروم ہوگئی، پوری اسلامی تاریخ اس کی گواہ ہے۔