ہمارے متعلق

ہمارے متعلق

تعمیرِ حیات ندوۃ العلماء لکھنؤ کا ترجمان ہے، اور طویل عرصہ سے ندوۃ العلماء کے افکار، خیالات، نظریات اور عقائد کی ترجمانی کررہا ہے، جس کے ضمن میں اس نے ملی و دینی مسائل میں ملکی و غیر ملکی ہر دو سطح پر امتِ مسلمہ کی بھر پور رہنمائی کی ہے، اور چوٹی کےاہلِ قلم اور سخنوروں نے اپنی نوکِ قلم سے اس کے صفحات پراپنی فکر رسا اور سخن دانی کے نقوش چھوڑے ہیں۔


یہ دینی، فکری، دعوتی، اصلاحی مجلہ ندوۃ العلماء کے ناظم کی سرپرستی اور ناظرعام ندوۃ العلماء کی نگرانی میں نکلتا ہے۔اس کا امتیازی وصف ہے کہ یہ بیک وقت امتِ مسلمہ کے تمام طبقات کو مخاطب کرتا ہے، جس کے لئے علمی ، فکری اور ادبی مواد کے ساتھ اسلوب میں سہولت، آسانی اور عام فہمی کی ضرورت ہوتی ہے۔ تعمیرِ حیات نے ہمیشہ اسی اسلوب کو پیش کرنے کی کوشش کی ہے اور امتِ مسلمہ کے ہر طبقہ میں مقبولیت اور اپنا خاص مقام حاصل کیا ہے۔


۱۰؍نومبر ۱۹۶۳ء کو پندرہ روزہ تعمیرِ حیات کی اشاعت کا آغاز ہواتھا، مولانا سید محمد الحسنی اس کے بانی مدیر قرار پائے تھےاور ان کے معاون مولانا سعید الرحمن اعظمی ندوی طے ہوئےتھے۔ مئی ۱۹۷۳ء سے ادارت کی مستقل ذمہ داری مولانا اسحاق جلیس ندوی کی طرف منتقل ہوئی جو انھوں نے ۱۲؍جولائی ۱۹۷۹ء تک بحسن و خوبی ادا کی اور اعلی صحافتی معیار پر اس کو قائم رکھا۔


۳؍جون ۱۹۷۹ء کو مولانا محمد الحسنی اور ۱۲؍جولائی ۱۹۷۹ء کو مولانا اسحاق جلیس ندوی کے انتقال کے بعد ان شخصیات پر خصوصی شمارہ نکالنے کی ذمہ داری ندوۃ العلماء کے با کمال فرزند مولانا عبد النور (نور عظیم) پر ڈالی گئی اور ان کی ادارت میں تعمیرِ حیات کی یہ خصوصی پیش کش نکلی، جس میں ان کے معاون مولانا شمس الحق ندوی اور مولانا محمود الازہار ندویؒ رہے۔ اسی وقت سے باقاعدہ ادارت کی ذمہ داری مولانا شمس الحق ندوی کے سپرد رہی اور مولانا تا حال اس کے مدیرِ مسؤول ہیں اور انھی کے قلم سے اس کے اداریے ہوتے ہیں، البتہ درمیان میں ادارتی امور کی ذمہ داریوں میں تبدیلیاں ہوتی رہیں؛ مولانا امین الدین شجاع الدین کچھ عرصہ کے لئے رئیس التحریررہے اور مولانا نذر الحفیظ ندوی نے مدیرِ مسؤول کی حیثیت سے کام کیا۔