مسلسل نور برساتا ہوا ماہِ صیام آیا
مارچ 20, 2023توفیق دے خدا تو نعمت بھی کم نہیں
ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں
ہم سے زمانہ خود ہے، زمانے سے ہم نہیں
بے فائدہ الم نہیں، بے کارغم نہیں
توفیق دے خدا تو یہ نعمت بھی کم نہیں
میری زباں پہ شکوہ اہل ستم نہیں
مجھ کو جگا دیا یہی احسان کم نہیں
یا رب هجوم درد کو دے اور وسعتیں
دامن تو کیا ابھی مری آنکھیں بھی نم نہیں
شکوه تو ایک چھیٹر ہے لیکن حقیقتاً
تیرا ستم بھی تیری عنایت سے کم نہیں
اب عشق اس مقام پہ ہے جستجو نورد
سایہ نہیں جہاں، کوئی نقش قدم نہیں
ملتا ہے کیوں مزہ ستم روزگار میں
تیرا کرم بھی خود جو شریک ستم نہیں
مرگ جگر پہ کیوں تری آنکھیں ہیں اشک ریز
اک سانحہ سہی مگر اتنا اہم نہیں
حضرت جگر مراد آبادی